بھٹکل 22/اکتوبر (ایس او نیوز) بھٹکل کے اہثر عوام محکمہ خوراک اور شہری سپلائیز کی طرف سے دئیے جانے والے راشن نہ ملنے سے سخت پریشان ہیں اور راشن دکانوں میں جاری سرور میں باربار خرابی کی وجہ سے اپنا ماہانہ راشن حاصل کرنے میں ناکام ہورہے ہیں۔ چونکہ اکتوبر ماہ اپنے اختتام کے قریب ہے، اس ماہ کا راشن حاصل کرنے کے لئے لوگ اپنے روزمرہ کے کام چھوڑ کر روزانہ راشن دکانوں کے سامنے قطار میں کھڑے ہونے اور اپنی باری کے انتظار میں اپنی پوری طاقت جھونکنے میں لگے ہیں، یہی وجہ ہے کہ راشن دکانوں کے باہر لمبی لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔
تعلقہ میں تقریباً 34 راشن کی دکانیں ہیں، جہاں سے تقریباً 29,000 بی پی ایل (غریبی سے بھی نچلی سطح کی آمدنی پانے والے) خاندانوں کو راشن فراہم کی جاتی ہیں۔ عام طور پر، ہر مہینے کے پہلے ہفتے میں راشن کی تقسیم کا آغاز ہوتا ہے اور تیسرے ہفتے میں مکمل ہو جاتا ہے۔ تاہم، اس مہینے سرور میں خرابی کی وجہ سے راشن کی تقسیم میں رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے عوام کی طرف سے شکایات سامنے آرہی ہیں۔
محکمہ کے احکامات کے مطابق، عوام کے لئے راشن کی تقسیم 18 اکتوبر کو شروع ہونے کی توقع تھی۔ تاہم، راشن کی دکانوں کے مالکان نے تقسیم کے عمل میں جاری سرور کی مشکلات کی وجہ سے اپنی لاچاری کا اظہار کیا ہے۔
دیوالی تہوار نزدیک ہے، مگر بہت سارے لوگ تہوار کی تیاری کے بجائے راشن کے لئے قطار میں کھڑے رہنے پر مجبور ہیں، متاثرہ لوگوں نے بتایا کہ سرور میں خرابی کی وجہ سے راشن حاصل کرنے والوں کو فنگر پرنٹس دینے میں دقت پیش آرہی ہے۔
ایک رہائشی مادیو نائک نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "اگر ہمیں اگلے آٹھ دنوں کے اندر اپنے راشن نہیں ملے تو ہم اس مہینے کے راشن سے محروم ہو جائیں گے۔" انہوں نے خوراک اور شہری سپلائیز کے محکمہ سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فنگر پرنٹس کی بجائے رسیدوں کی بنیاد پر راشن تقسیم کی جائے ، کیونکہ جاری سرور کی مشکلات کی وجہ سے ہم لوگوں کو راشن حاصل کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔
محکمہ نے مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ راشن کا سرور، جو پہلے این آئی سی (نیشنل انفارمیٹکس سینٹر) کے زیرِ انتظام تھا، اب کے ایس ڈی سی (کرناٹکا اسٹیٹ ڈیٹا سینٹر) کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے، اس انضمام کے عمل کی وجہ سے سرور کی فعالیت کو تکنیکی خرابیوں کا سامنا ہے۔ ششی دھر، جو خوراک کے معائنہ کار ہیں، نے عوام کو یقین دلایا کہ ماہرین کی ایک ٹیم اس مسئلے کی جانچ کر رہی ہے، اور انہیں امید ہے کہ یہ مسئلہ اگلے دو دنوں میں حل ہو جائے گا۔
اب مقامی لوگوں کو مسئلے کے حل کا انتظار ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ تکنیکی مشکلات کو جلد سے جلد حل کیا جائے تاکہ کمزور خاندان بروقت اپنا راشن حاصل کر سکیں۔